خوارزمی مورخ اہل سنت نے کتاب مقتل الحسين (ع) میں لکھا ہے:
نے کتاب مقتل الحسين (ع) میں لکھا ہے:
امام حسن (ع) اور معاویہ ایک محفل میں موجود تھے، بنی امیہ کے چاہنے والے بھی وہاں موجود تھے، وہ ایک ایک کر کے اٹھتے گئے اور علی کے بارے میں جو کچھ انکے منہ میں آیا کہتے چلے گئے، یہاں تک کہ مغیرۃ ابن شعبہ (لع) نے آخر میں کھڑے ہو کر ایسے کہا:

إن علياً ناصب رسول الله صلي الله عليه وسلم في حياته ، وأجلب عليه قبل موته وأراد قتله ، فعلم ذلك من أمره رسول الله ، ثم كره أن يبايع أبا بكر حتي أتي به قوداً ، ثم نازع عمر حتي همّ أن يضرب عنقه ، ثم طعن علي عثمان حتي قتله ، و قد جعل الله سلطاناً لولي المقتول في كتابه المنزل ، فمعاوية ولي المقتول بغير حق ، فلو قتلناك وأخاك كان من الحق ، فو الله ما دم ولد علي عندنا بخير من دم عثمان ، و ما كان الله ليجمع فيكم الملك مع النبوة .
.
علی (ع) نے رسول خدا (ص) سے انکی حیات میں دشمنی کی، اور اپنی موت سے پہلے رسول خدا کے قتل کرنے کا ارادہ بھی کیا تھا کہ رسول خدا بھی اس بات سے آکاہ ہو گئے تھے، رسول خدا کی وفات کے بعد اس (علی) نے ابوبکر کی بیعت نہ کی حتی اسکو زبردستی بیعت کرنے کے لیے لے کر آئے، اس نے عمر سے بھی دشمنی کی تھی اور نزدیک تھا کہ عمر اسکی گردن اڑا دے، اس نے عثمان کی غیبت کی یہاں تک کہ اسکو قتل کروا دیا، لیکن خدا نے قرآن میں ہر قتل ہونے والے کے لیے ولی (وارث) اور خون کا بدلہ لینے والا قرار دیا ہے اور معاویہ عثمان کا وارث تھا، پس اگر تم (امام حسن) اور تمہارے بھائی (امام حسین) کو قتل کر دیں تو یہ مناسب ہو گا، خدا کی قسم ہمارے نزدیک علی کے بیٹوں کا خون عثمان کے خون سے بہتر نہیں ہے، خداوند نے حکومت اور نبوت کو تم میں جمع نہیں کیا۔

حسن بن علی (علیہ اسلام) نے کلام شروع کیا 🕳🕳 اس اللہ کی حمد ہے جس نے تمہارے پہلے افراد کو ہمارے پہلے سے ہدایت دی اور تمہارے آخری کو ہمارے آخری سے ہدایت دی میری بات سنو اور اپنی فھم کو میری جانب متوجہ کرو میں تم سے آغاز کرتا ہوں اے معاویہ، اللہ کی قسم یہ سب لوگ مجھ پر سب نہیں کرتے لیکن تو اے معاویہ مجھ پر فحش گالی بکتا ہے اور ہمارے متعلق تیرا برا اخلاق ہے اور ہم پر تو بغاوت کرتا ہے اور تیری محمد و آل محمد ع سے نئی اور پرانی دشمنی ہے اور اللہ کی قسم اگر تم اور میں مسجد نبوی میں ہوتے اور ہمارے گرد اہل مدینہ ہوتے تو یہ لوگ اس طرح کہنے کی جرات نہ کرتے جیسا تو کر رہا ہے۔
لیکن اے معاویہ تجھ سے شروع کرتا ہوں میری بات سن اور دیگر ملوک بھی سن لیں اے بادشاہوں میری بات سنو تم جس حق کو جانتے ہو اسے نہ چھپاؤ اور لیکن اے معاویہ تجھ سے شروع کرتا ہوں میری بات سن اور دیگر ملوک بھی سن لیں اے بادشاہوں میری بات سنو تم جس حق کو جانتے ہو اسے نہ چھپاؤ اور باطل کی تصدیق نہ کرو میں تمہیں اللہ کی قسم دیتا ہوں کیا تم اسے مرد کو جانتے ہو جو اسے گالی دیتا ہے جس نے دو قبلوں کی طرف نماز پڑھی اور تو اے معاویہ ان دونوں کا انکاری تھا دونوں کو گمراہی جانتا تھا تو لات و عزی کی عبادت کرتا تھا۔
اور یہ اسے گالی دیتا ہے جس نے دونوں بیعتیں کیں فتح مکہ والی بھی اور بیت الرضوان بھی اور تو اے معاویہ پہلے کافر تھا پھر بیعت توڑنے والوں سے تھا تصدیق نہ کرو میں تمہیں اللہ کی قسم دیتا ہوں کیا اس مرد کو جانتے ہو جسے یہ گالی دیتا ہے 👈👈 جس نے دو قبلوں کی طرف نماز پڑھی اور تو اے معاویہ ان دونوں کا انکاری تھا دونوں کو گمراہ جانتا تھا تو لات و عزی کی عبادت کرتا تھا۔ اور یہ اسے گالی دیتا ہے جس نے دونوں بیعتیں کیں فتح مکہ والی بھی اور بیت الرضوان بھی اور تو اے معاویہ پہلے کافر تھا پھر بیعت توڑنے والوں سے تھا۔
مقتل الحسين ، ج1 ،‌ ص /170 /171