معاویہ چاہتا تھا کہ حضرت عثمانؓ قتل ہو جائیں ۔
حضرت عثمانؓ کے رضاعی بھائئ
عبداللہ بن سعد بن ابی سرح
کی گواہی
-----------------------------

" مجھے حرملہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ، ہمیں ابنِ وہب نے ازا بن لہیہ از یزید بن حبیب روایت کیا کہ عبداللہ بن سعد بن ابی سرح، سیدنا عثمان غنیؓ کی شہادت کے بعد عسقلان میں رہنے لگے اور معاویہ کے ساتھ رہنا پسند نہ کیا اور کہا:
میں اس شخص (معاویہ ) کے ساتھ نہیں رہوں گا جس کے بارے میں مجھے معلوم ہے کہ وہ حضرت عثمانؓ کے قتل کا خواہاں تھا، پھر وہ عسقلان میں ہی وفات پا گئے ۔

(1): حرملہ بن یحییٰ (ابوحفص تحبیبی مصری)
حافظ ابن حجر عسقلانی لکھتےہیں :
" صدوق" (سچا ہے)
تقریب التہذیب / 229
لنک :
https://archive.org/details/FP22198/page/n228

(2): عبد الله بن وهب بن مسلم الفقيه المالكي
حافظ ابن حجر عسقلانی لکھتے ہیں کہ :
" یہ فقیہ، ثقہ، حافظ اور عابد تھے "
تقریب التھذیب/ 556
لنک :
https://archive.org/details/FP22198/page/n556

(3): عبداللہ بن بن لہیہ بن عقبہ حضرمی ابو عبدالرحمان مصری ،
" یہ قاضی اور صدوق ہیں ساتویں طبقہ سے ہیں، یہ اپنی کتابوں کے جل جانے کی وجہ سے خلط کا شکار ہو گئے تھے۔ ان سے ابن مبارک اور ابن وھب جو روایت کریں وہ دوسرے راویوں کی بنسبت زیادہ عادل ہے "
تقریب التھذیب / 538
لنک:
https://archive.org/details/FP22198/page/n538

(( نوٹ )) : یاد رہے کہ مذکورہ قول ان سے ابن وھب ہی نے روایت کیا ہے ۔

دکتور بشار عواد معروف اور شیخ شعیب الارنوط حافظ ابن حجر سے قدرے اختلاف کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ :
" بلکہ ضعیف ہے تاہم اس پر اعتبار کیا جاتا ہے اور جب اس سے( چار عبداللہ نامی حضرات) روایت کریں تو اس کی حدیث صحیح ہے ۔ عبداللہ بن مبارک ، عبداللہ بن وھب ، عبداللہ بن یزید مقری اور عبداللہ بن مسلمہ قعنبی۔ یہ حضرات اُن کی کتب کو کھنگالنے کے بعد اُن سے لکھا کرتے تھے "
تحرير تقريب التهذيب للحافظ أحمد بن علي بن حجر العسقلاني ، جلد/2 ، صفحہ /258
کتاب و صفحہ کا لنک :
https://archive.org/stream/FP35036FP/02_35037#page/n258/mode/2up
(( نوٹ )) پھر یاد رہے کہ مندرجہ بالا اثر عبداللہ بن وھب سے روایت کیا گیا ہے ۔

(4) : یزید بن ابی حبیب مصری
حافظ ابن حجر عسقلانی لکھتے ہیں کہ :
" ثقہ ہیں اور فقیہ ہیں اور ارسال کرتے ہیں ، پانچویں طبقہ سے ہیں ۔"
تقريب التهذيب (ت: شاغف
لنک:
https://archive.org/details/FP22198/page/n1072

(5) : پانچویں راوی خود " المعرفۃ والتاریخ " کے مصنف ہیں ۔ یعنی محدث یعقوب بن سفیان الفسوی۔
حافظ حجر عسقلانی اُن کے متلق لکھتے ہیں کہ :
" ثقہ حافظ ہیں "
تقریب التہذیب / 1088
لنک :
https://archive.org/details/FP22198/page/n1088

(( تبصرہ )) : چونکہ اس روایت کے سارے راوی ثقہ یا صدوق ہیں اس لیے حافظ ذہبی جسے نقاد محدث نے بھی ایسی حساس روایت پر کوئی تنقید نہیں کی ۔ ہاں اگر کوئی شخص یزید بن ابی حبیب مصری کے مرسل ہونے کے حوالہ سے معترض ہو تو اسے یاد رکھنا چاہیے کہ ثقہ راوی کی مرسل روایت قبول کی جاتی ہے ۔ خصوصاً احناف کے نزدیک اس مسئلہ میں بہت وسعت پائی جاتی ہے ۔

كتاب المعرفة والتاريخ
الشيخ أبو يُوسُف يعقوب بن سُفيان الفسوي
https://archive.org/details/fasawe/page/n255

سير أعلام النبلاء - شمس الدين الذهبي
https://archive.org/stream/siar_noblaa/03#page/n33/mode/2u
------------------------------