کیا مولا علی ع نے گروہ معاویه کو جنتی کھا؟

احمد رضا رضوی کی تحریر کا رد

اھلسنت برادران کا ھمیشہ یہ کام رھا ھے کہ دشمن علی ع کی بھت زیادہ وکالت کرتے ہیں!
جس معاويه کو ھمارے پیارے رسول ص نے فئة الباغیه فرمایا ھے افسوس ھے ھمارے اھلسنت برادران اس کو زبردستی صحیح ثابت کرنے کی کوشش کرتے رھتے ہیں!

قارئین احمد رضا رضوی صاحب مصنف ابن شیبه سے ایک روایت بیان کی فضیلت معاویہ ثابت کرنے لیے!
آئیے اس روایت کو دیکھتے ہیں:

حدثنا عمر بن ایوب الموصلی عن جعفر بن برقان عن یزید بن الاصم قال سال علی عن قتلی یوم صفین فقال قتلانا و قتلاھم فی الجنۃ و یصیر الامر الی و الی معاویہ (مصنف ابن ابی شیبہ)

اس روایت کی سند مرسل ہے کیونکہ یزید بن الاصم جنگ صفین میں تھا ہی نھی تو اس نے صفین کے دن کیسے پوچھا؟

اب سب سے پہلے یزید بن الاصم کی موجودگی صفین میں ثابت کی جائے....
!دوسرا یہ کے اس روایت کے ضعیف ہونے کی علت یہ ہے کہ یزید بن الاصم اھلسنت کے نزدیک حالآنکہ ثقہ راوی ہیں لیکن ان کی مولا علی علیہ السلام سے روایت ویسے ہی ضعیف ہوتی ہے!
روی عن سعد بن ابی وقاص و ابن خالتہ ابن عباس و علی ابن ابی طالب من طریق ضعیف.. یزید بن الاصم حضرت سعد بن ابی وقاص اور اپنے خالہ زاد عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہم اور مولا علی علیہ السلام سے بطریق ضعیف روایت کرتے ہیں
تہذیب الکمال نمبر 6961

اس کے علاوہ یہ ہی روایت اھلسنت کے دوسری کتاب میں معجم الکبیر میں وارد ہوی ہے مگر صد افسوس وہاں پر بھی اس کی سند ضعیف ہے:

طبرانی نے معجم کبیر میں روایت کیا ہے
حدثنا الحسین بن اسحاق تستری حدثنا الحسین بن ابی السری العسقلانی ثنا زید بن ابی الزرقاء عن جعفر بن برقان عن یزید قال قال علی ان قتلای و قتلی معاویہ فی الجنۃ (معجم کبیر 19/207) حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا میرے اور معاویہ کے مقتول جنتی ہیں...

یہ روایت موضوع ہے آئیے راوی دیکھتے ہیں اس میں ایک راوی الحسین بن ابی السری ہے جو کہ کذاب اور جھوٹا راوی ہے!

قال جعفر بن محمد القلانسی سمعت محمد بن ابی السری یقول لا تکتبوا عن اخی فانہ کذاب یعنی الحسین بن ابی السری
جعفر بن محمد کہتے ہیں میں نے محمد بن ابی السری کو کہتے سنا کہ میرے بھائی الحسین بن ابی السری سے احادیث نہ لکھا کرو کیونکہ وہ کذاب ہے.. و قال ابوداؤد ضعیف. ابوداؤد لکھتے ہیں ضعیف ہے
قال ابو عروبہ الحرانی الحسین بن ابی السری خال امی کذاب.. ابو عروبہ الحرانی کہتے ہیں میری والدہ کا ماموں حسین بن ابی السری کذاب ہے..
ابن حبان نے کتاب الثقات میں اس کا تذکرہ کیا ہے اور کہا یخطئی و یغرب.. خطا کرتا اور عجیب روایات بیان کرتا ..(تہذیب الکمال 1331)
یہ روایت بھی ضعیف ہے!
اسی لیے تو علماء اھلسنت نے کھا ہے کہ فضائل معاویه میں کوئی روایت صحیح نھی ھے!

اور رسول اللہ ص جس پر لعن کریں اس کے فضائل میں چاہے اربوں روپیے دے کر بھی روایتیں گھڑی جائیں کسی کام کی نھی رھتی

والسلام

أبوعزرائیل

کیا مولا علی ع نے گروہ معاویه کو جنتی کھا؟

احمد رضا رضوی کی تحریر کا رد

اھلسنت برادران کا ھمیشہ یہ کام رھا ھے کہ دشمن علی ع کی بھت زیادہ وکالت کرتے ہیں!
جس معاويه کو ھمارے پیارے رسول ص نے فئة الباغیه فرمایا ھے افسوس ھے ھمارے اھلسنت برادران اس کو زبردستی صحیح ثابت کرنے کی کوشش کرتے رھتے ہیں!

قارئین احمد رضا رضوی صاحب مصنف ابن شیبه سے ایک روایت بیان کی فضیلت معاویہ ثابت کرنے لیے!
آئیے اس روایت کو دیکھتے ہیں:

حدثنا عمر بن ایوب الموصلی عن جعفر بن برقان عن یزید بن الاصم قال سال علی عن قتلی یوم صفین فقال قتلانا و قتلاھم فی الجنۃ و یصیر الامر الی و الی معاویہ (مصنف ابن ابی شیبہ)

اس روایت کی سند مرسل ہے کیونکہ یزید بن الاصم جنگ صفین میں تھا ہی نھی تو اس نے صفین کے دن کیسے پوچھا؟

اب سب سے پہلے یزید بن الاصم کی موجودگی صفین میں ثابت کی جائے....
!دوسرا یہ کے اس روایت کے ضعیف ہونے کی علت یہ ہے کہ یزید بن الاصم اھلسنت کے نزدیک حالآنکہ ثقہ راوی ہیں لیکن ان کی مولا علی علیہ السلام سے روایت ویسے ہی ضعیف ہوتی ہے!
روی عن سعد بن ابی وقاص و ابن خالتہ ابن عباس و علی ابن ابی طالب من طریق ضعیف.. یزید بن الاصم حضرت سعد بن ابی وقاص اور اپنے خالہ زاد عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہم اور مولا علی علیہ السلام سے بطریق ضعیف روایت کرتے ہیں
تہذیب الکمال نمبر 6961

اس کے علاوہ یہ ہی روایت اھلسنت کے دوسری کتاب میں معجم الکبیر میں وارد ہوی ہے مگر صد افسوس وہاں پر بھی اس کی سند ضعیف ہے:

طبرانی نے معجم کبیر میں روایت کیا ہے
حدثنا الحسین بن اسحاق تستری حدثنا الحسین بن ابی السری العسقلانی ثنا زید بن ابی الزرقاء عن جعفر بن برقان عن یزید قال قال علی ان قتلای و قتلی معاویہ فی الجنۃ (معجم کبیر 19/207) حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا میرے اور معاویہ کے مقتول جنتی ہیں...

یہ روایت موضوع ہے آئیے راوی دیکھتے ہیں اس میں ایک راوی الحسین بن ابی السری ہے جو کہ کذاب اور جھوٹا راوی ہے!

قال جعفر بن محمد القلانسی سمعت محمد بن ابی السری یقول لا تکتبوا عن اخی فانہ کذاب یعنی الحسین بن ابی السری
جعفر بن محمد کہتے ہیں میں نے محمد بن ابی السری کو کہتے سنا کہ میرے بھائی الحسین بن ابی السری سے احادیث نہ لکھا کرو کیونکہ وہ کذاب ہے.. و قال ابوداؤد ضعیف. ابوداؤد لکھتے ہیں ضعیف ہے
قال ابو عروبہ الحرانی الحسین بن ابی السری خال امی کذاب.. ابو عروبہ الحرانی کہتے ہیں میری والدہ کا ماموں حسین بن ابی السری کذاب ہے..
ابن حبان نے کتاب الثقات میں اس کا تذکرہ کیا ہے اور کہا یخطئی و یغرب.. خطا کرتا اور عجیب روایات بیان کرتا ..(تہذیب الکمال 1331)
یہ روایت بھی ضعیف ہے!
اسی لیے تو علماء اھلسنت نے کھا ہے کہ فضائل معاویه میں کوئی روایت صحیح نھی ھے!

اور رسول اللہ ص جس پر لعن کریں اس کے فضائل میں چاہے اربوں روپیے دے کر بھی روایتیں گھڑی جائیں کسی کام کی نھی رھتی

والسلام

أبوعزرائیل