جہنم کے دروازے کی طرف لے جانے والے شیطانی حکمران ⛔️

حضرت حذیفہ بن یمان سے روایت ہے
رسول اللّہﷺ نے فرمایا: میرے بعد وہ لوگ حاکم ہونگے جو میری راہ پر نہ چلیں گے، میری سنت پر عمل نہیں کرینگے ان کا رنگ اور زبان ہماری سی ہوگی، لوگوں کو جہنم کے دروازے کی طرف بلاویں گے اور ان میں ایسے لوگ ہونگے جنکے دل شیطان کے اور بدن آدمیوں کے سے ہونگے۔
📚صحیح مسلم کتاب الامارات
👈🏻ابوہریرہ سے روایت ہے کہ جب رسولﷺ کی وفات ہوئی تو ابوبکر نے زکوٰة کے معاملہ میں لوگوں سے لڑنا چاہا، حضرت عمر نے کہا تم ان لوگوں سے کیسے لڑو گے جبکہ رسولﷺ اللّہ نے فرمایا جس نے لاالہ الا اللہ کا اقرار کیا اس نے اپنے مال و جان کو مجھ سے بچالیا، ابوبکر نے کہا خدا کی قسم اگر یہ لوگ ایک بکری کا بچہ جو رسولﷺ کو دیا کرتے تھے مجھے دینے سے انکار کرینگے تو امیں ان سے لڑونگا۔
📚صحیح بخاری کتاب الزکوة
👈🏻عمران بن حصین نے کہا تمتع کی آیت اللّہ کی قرآن میں اتری اور ہم نے رسولﷺ کیساتھ تمتع کیا پھر اسکے بعد کوئی آیت ایسی نہیں اتری اور نہ ہی رسولﷺ نے اس سے منع کیا یہاں تک کہ آپکی وفات ہوگئی۔ ایک شخص(حضرت عمر) اپنی رائے سے جو چاہا کہنے لگا۔
اسی طرح تراویح کی بدعت بھی اسی حکمران نے ایجاد کی جس کا اعتراف موصوف کی زبانی موجود ہے
📚صحیح بخاری کتاب التفسیر و صوم
👈🏻مروان سے روایت ہے کہ حضرت عثمان نے حج تمتع اور حج قرآن سے منع فرمایا، حضرت علیؑ نے کہا میں حج اور عمرے کا تلبیہ اکٹھا پکارتا ہوں، حضرت عثمان نے کہا میں اس سے روکتا ہوں تو حضرت علیؑ نے فرمایا: میں تمہاری وجہ سے سنت رسولﷺ نہیں چھوڑ سکتا۔
صحیح بخاری و سنن نسائی کتاب المناسک
👈🏻سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ ہم ابن عباس کے پاس عرفہ میں تھے انھوں نے پوچھا سعید کیا بات ہے کہ لوگوں تلبیہ پکارتے نہیں سنتا، تو میں نے کہا وہ معاویہ سے ڈرتے ہیں، وہ اپنے خیمے سے نکلے اور کہا، "لبیک الھم لبیک" اگرچہ معاویہ کی ناک خاک آلود ہو, اے اللّہ! ان پر لعنت کر انھوں نے علیؑ کے بغض کیوجہ سے سنت رسول ﷺ کو چھوڑ دیا۔
📚سنن کبریٰ بیہقی کتاب الحج
👈🏻 رسول اللّہ ﷺ نے فرمایا قیامت والے دن میرے اصحاب کو دوزخ کی جانب لیجایا جارہا ہوگا میں کہوں گا فرشتو یہ تو میرے اصحاب ہیں جواب ملے گا آپکو نہیں معلوم جو بدعات انھوں نے آپکے بعد نکالیں
📚صحیح بخاری کتاب التفسیر