حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی طبیعت زیادہ ناساز  ہوگئی تو آپ نے فرمایا میرے حبیب کو بلاو جناب ابوبکر  کو لایا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے  اپنا رخ مبارک پھیر لیا  اور فرمایا میرے حبیب کو بلاو  تب عمر بن خطاب کو لایا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے  اپنا رخ مبارک  پھر پھیر لیا اور  پھر فرمایا میرے حبیب کو بلاو  تب علی علیہ السلام  آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم   نے انھیں گلے لگا لیا اور علی علیہ السلام  نے رسول کو اپنے زانو پر سہارا دیا حتہ کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم اس دنیا سے رخصت ہوئے ۔