🌼اہل سنت محدثین کا احادیث کو اس وجہ سے چھپانا تاکہ لوگ رافضی نہ بن جائے ! 🌼

احمد بن حنبل (المتوفی ۲۴۱ھ) نے اس طرح نقل کیا ہے :

٥٥٦٩ - حَدثنِي مُحَمَّد بن عبد الله قَالَ حَدثنَا أَبُو دَاوُد عَن شُعْبَة قَالَ لقد حَدثنَا الحكم عَن عبد الرَّحْمَن بن أبي ليلى عَن عَليّ بِشَيْء لَو حدثتكم لرقصتم وَالله لَا تسمونه مني أبدا
٥٥٧٠ - وَحدثنَا بِهِ مَحْمُود بن غيلَان مثله وَقَالَ لترفضتم قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَن وَهُوَ أشبه

اپنی سند کے ساتھ ابوداود سے بیان کرتے ہیں کہ امام شعبہ بن حجاج نے فرمایا : بے شک حکم (بن عتیبہ) نے مجھے عبدالرحمان بن ابی لیلی عن علی ابن ابی طالبؑ کی سند سے احادیث بیان کی ہے اگر میں تم کو بیان کروں تو تم ناچنا (لرقصتم) شروع کرو گے۔ اللہ کی قسم میں انکو کبھی بیان نہیں کرونگا۔

اور اسی طرح محمد بن غیلان نے اسی طرح نقل کیا ہے لیکن وہاں آیا ہے کہ اگر میں تم کو بیان کروں تو تم رافضی (لترفضتم) بن جاؤ گے۔ ابو عبدرحمان (عبداللہ بن احمد بن حنبل) نے کہا یہی الفاظ صحیح ہے۔

⛔کتاب العلل و المعرفۃ الرجال - احمد بن حنبل // جلد ۳ // صفحہ ۳۵۴ // رقم ۵۵۶۹، ۵۵۷۰ // طبع دار القبس للنشر ریاض سعودیہ۔

فوائد :

۱ - حکم بن عتیبہ اور عبدالرحمان بن ابی لیلی دونوں ثقہ راوی ہے۔ اسکے باوجود شعبہ بن حجاج نے انکی احادیث کو چھپایا تاکہ لوگ رافضی نہ بن جائے۔

۲ - اس اثر سے محدثین کی ایمانداری/ دیانداری پر سوالیہ نشان اٹھتا ہے کہ وہ کس طرح ان احادیث کو filter out کرتے تھے جو انکے مذہب کے خلاف ہوتی اگرچہ اسکے رواہ ثقہ ہوتے اور اس طرح وہ حق چھپاتے۔