💐امام حسن مجتبیٰؑ کی گواہی کہ آیت تطہیر انکے لئے ہی نازل ہوئی تھی💐

امام سلیمان بن احمد طبرانی (المتوفی ۳۶۰ھ) نے اپنی سند سے اس طرح نقل کیا ہے :

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَاسِطِيُّ، ثنا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، أَنَا خَالِدٌ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ أَبِي جَمِيلَةَ، أَنَّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ حِينَ قُتِلَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ اسْتُخْلِفَ، فَبَيْنَمَا هُوَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ إِذْ وَثَبَ عَلَيْهِ رَجُلٌ، فَطَعَنَهُ بِخِنْجَرٍ فِي وَرِكِهِ، فَتَمَرَّضَ مِنْهَا أَشْهُرًا، ثُمَّ قَامَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَخْطُبُ، فَقَالَ: " يَا أَهْلَ الْعِرَاقِ اتَّقُوا اللَّهَ فِينَا، فَإِنَّا أُمَرَاؤُكُمْ وَضِيفَانُكُمْ، وَنَحْنُ أَهْلُ الْبَيْتِ الَّذِي قَالَ اللَّهُ: إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا "، فَمَا زَالَ يَوْمَئِذٍ يَتَكَلَّمُ حَتَّى مَا يُرَى فِي الْمَسْجِدِ إِلا بَاكِيًا

ابن جمیلہ سے روایت ہے کہ جس وقت امام علی ابن ابی طالبؑ کو شہید کیا گیا اور امام حسنؑ کو خلیفہ بنایا گیا، آپ لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے کہ اچانک کسی آدمی نے آپ پر حملہ کردیا اور آپکی پنڈلی کو زخمی کیا گیا۔ اس وجہ سے آپ کئی ماہ تک بیمار رہے۔ پھر آپ منبر پر خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے، پھر فرمایا : اے عراق والو ! اللہ سے ہمارے متعلق ڈرو ! میں تمہارا امیر بھی ہوں اور امام بھی۔ ہم وہ اہل بیت ہیں جنکے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا : بے شک، اللہ چاہتا ہے اے نبی ﷺ کے اہل بیت ! آپ سے ہر ناپاکی کو دور کرے اور آپکو پاک کرکے خود ستھرا کردیں۔ اسکے بعد آپ مسلسل گفتگوہ کرتے رہے یہاں تک کہ لوگ مسجد میں رونے لگے۔

⛔معجم الکبیر - طبرانی // جلد ۲ // صفحہ ۲۲۱ - ۲۲۲ // رقم ۲۶۹۵ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔

نور الدین ہیثمی (المتوفی ۸۰۷ھ) نے اس روایت کو نقل کرنے کے بعد یوں کہا :

رواه الطبراني ورجاله ثقات [ اسکو طبرانی نے نقل کیا ہے اور اسکے تمام راوی ثقہ ہے].

⛔مجمع الزوائد - ہیثمی // جلد ۹ // صفحہ ۱۹۵ // رقم ۱۵۰۱۰ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔