🌴اہل سنت کے یہاں جنت کے جوانوں کے سردار (امام

حسین بن علیؑ ) کے قاتل کی حیثیت ؟🌴

عمر بن سعد کا قتل حسینؑ میں شریک ہونا اظہر من الشمس ہے۔ اسکے باوجود علماء حدیث نے اسکی احادیث کو لیا اور اسکی احادیث کو قابل اعتبار بھی مانا ہے۔

ابن حجر عسقلانی (المتوفی ۸۵۲ھ) نے اسکے بارے میں یوں کہا ہے :

عمر بن سعد بن ابی وقاص مدنی، یہ کوفہ آیا۔ یہ سچا تھا، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا کیونکہ یہ اس فوج کا امیر تھا جس نے حسین بن علیؑ کو قتل کیا تھا۔۔۔

⛔تقریب التہذیب - ابن حجر عسقلانی // صفحہ ۴۴۳ // رقم ۴۹۰۳ // طبع دار المنھاج بیروت لبنان۔

موجودہ محققین نے اسکی روایات کی تصحیح تک کردی ہے۔

مسند احمد کے محقق شعیب الارنؤط نے اسکی روایت پر " اسناد حسن" کا حکم لگایا۔

⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۳ // صفحہ ۸۶ // رقم ۱۴۹۲ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔

مسند سعد بن ابی وقاص کے محقق عامر حسن صبری نے اسکی روایت پر " صحیح سند" کا حکم لگایا ہے۔

⛔مسند سعد بن ابی وقاص - الدورقی // صفحہ ۱۲۸ // رقم ۷۰ // طبع دار البشائر الاسلامیہ بیروت لبنان۔

سنن الکبریٰ للبہیقی کے محقق اسلام منصور عبدالحمید نے اسکی روایت پر " حسن سند " کا حکم لگایا ہے۔

⛔سنن الکبریٰ - ابوبخر بہیقی // جلد ۴ // صفحہ ۶۷ // رقم ۶۵۵۵ // طبع دار الحدیث قاھرہ مصر۔