ع

 

اصحابِ رسولﷺ منافقین کو کس طرح پہچانا کرتے تھے ؟

(جلیل القدر سابقون الاولون صحابی رسولﷺ حضرت ابوذر غفاریؓ کی گواہی )

حضرت ابوذرغفاریؓ فرماتے ہیں کہ:
ہم منافقین کو اللہ اور اسکے رسولﷺ کی تکذیب اور نمازوں سے پیچھے رہنے اور علی بن ابی طالبؑ کے بغض سے پہچانتے تھے ۔
(المسدرک الحاکم ، جلد 4 , 4643)

نوٹ: رسول اللہ ﷺ کی حدیث مبارک کا مفہوم ہے کہ :
"علیؑ سے بغض صرف منافق ہی رکھے گا ،
اور علیؑ سے محبت صرف مومن ہی رکھے گا"

تو اس ہی نتیجے میں اصحابِ رسول ﷺ اس پیمانے سے خوب واقف تھے الحمداللہ۔۔

اس ہی طرح اک اور روایت ہے کہ:

حضرت عمر بن خطابؓ سے روایت ہے کہ:
دو عرب لڑتے جھگڑتے حضرت عمرؓ کے پاس آئے۔ پس حضرت عمرؓ نے علیؑ سے کہا کہ ان کے درمیان فیصلہ فرما دیجئے۔اُن میں سے ایک نے کہا کہ کیا یہ شخص ہمارے درمیان فیصلہ کرے گا؟
یہ سن کر حضرت عمرؓ اُس شخص کی طرف لپکے اور اُس کا گریبان پکڑ کر کہا:حیف ہے تجھ پر۔ کیا تو جانتا ہے کہ یہ شخص کون ہے؟
" یہ میرے مولیٰ ہیں اور جس کے یہ مولیٰ نہیں، وہ شخص
مومن نہیں“۔

(الحديث رقم 68 : أخرجه محب الدين أحمد الطبری في الرياض النضره فی مناقب العشره، 3 / 128، و محب الدين احمد الطبری في ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی، 126)

توجہ فرمائیں :

اب کچھ حضرات کے پیٹ میں درد بھی ہوگا۔۔ تو انکے لیئے مزید اذیت کا انتظام بھی ہے۔۔

اب ہم اس روایت کا جائزہ لیتے ہیں کہ: اس روایت میں جو منافقین کی نشانیاں بیان کی گئ ہیں وہ کسی اور کتبِ احادیث میں بھی موجود ہیں یا نہیں ؟؟

پیش کردہ روایت :👇

"حضرت ابوذرغفاریؓ فرماتے ہیں کہ:
ہم منافقین کو اللہ اور اسکے رسولﷺ کی تکذیب اور نمازوں سے پیچھے رہنے اور علی بن ابی طالبؑ کے بغض سے پہچانتے تھے"

اس روایت میں منافقین کی پہچان کے تین حصے ذکر کئے گئے ہیں۔👇

(1)اللہ اور اسکے رسول ﷺ کی تکذیب ،
(2)نمازوں میں پیچھے رہنے والے ،
(3)حضرت علیؑ سے بغض رکھنے والے ،

اب ہم منافقین کی ان تینوں نشانیوں کو دیگر کتبِ احادیث کی مختلف جانی مانی کتب میں بھی دیکھتے ہیں کہ یہ تینوں چیزیں موجود ہیں یا نہیں ؟؟

نمبر(1)
( اللہ اور اسکے رسولﷺ کی تکزیب کرنا )

تو اس بات پر کسی دلیل کی ضرورت ہی نہیں ہے۔۔
بلکہ اللہ اور اسکے رسولﷺ کی تکذیب کرنے والا منافق ، کافر ہے۔۔

نمبر(2)
روایت میں نماز میں پیچھے رہنے والے یعنی سستی کامظاہرہ کرنے والوں کا ذکر ہے تو الحمداللہ اس بات پر قرآن کی گواہی ہی کافی ہے۔۔۔۔۔۔

(نماز سے منافقین کی پہچان کا معیار)

‏منافقین خدا کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں اور خدا ان کو دھوکہ میں رکھنے والا ہے اور یہ نماز کے لئے اٹھتے بھی ہیں تو سستی کے ساتھ- لوگوں کو دکھانے کے لئے عمل کرتے ہیں اور اللہ کو بہت کم یاد کرتے ہیں۔۔
(سورة النساء#142)

نمبر(3)
روایت میں آخری تیسرے حصّے میں حضرت علیؑ سے بغض رکھنے والوں کو منافقین کہا گیا ہے ۔

(حضرت علیؑ سے منافقین کی پہچان)

حضرت علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے کہا : اس ذات کی قسم جس نے دانے کو پھاڑا اور روح کو تخلیق کیا ! نبی امی ﷺنے مجھے بتا دیا تھا کہ ’’ میرے ساتھ مومن کے سوا کوئی محبت نہیں کرے گا اور منافق کے سوا کوئی بغض نہیں رکھے گا ۔

سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے فرمایا: کوئی مومن تجھ سے بغض نہیں رکھ سکتا اور کوئی منافق تجھ سے محبت نہیں کر سکتا۔

(صحیح مسلم#240) (ابن ماجہ#114) (مسنداحمد#12295#12297) (مشکاة#6088)

تو جناب الحمداللہ معلوم ہوا کہ روایت میں بیان کی گئ نشانیاں قرآن و دیگر کتبِ احادیث سے ثابت ہیں۔

اس لیئے پوسٹ میں موجود ابوذر غفاریؓ کی روایت کی سند میں ایک راوی کی وجہ سے ضعف ہے ، مگر منگھڑت بلکل نہیں۔ اور اس روایت کو بلکل بیان کیا جاسکتا ہے۔۔
واللہ اعلم،

(مختصر تحریر و طالبِ دعا : آزاد مسلم کاشف خان)